Friday, 4 November 2016

ﺻﺎﺋﻤﮧ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﯼ ﮐﮩﺎﻧﯽ



ﺻﺎﺋﻤﮧ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﯼ ﮐﮩﺎﻧﯽ

ﻣﯿﺮﺍ ﻧﺎﻡ ﺭﺍﺷﺪ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺟﮩﻠﻢ ﮐﮯ ﻗﺮﯾﺒﯽ ﻋﻼﻗﮯ ﺳﮯ ﺗﻌﻠﻖ ﮨﮯ۔ ﻋﻤﺮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺗﯿﺲ ﺳﺎﻝ ﮨﮯ۔ ﺍﯾﮏ ﻣﺘﻮﺳﻂ ﺯﻣﯿﻨﺪﺍﺭ ﮔﮭﺮﺍﻧﮯ ﺳﮯ ﺗﻌﻠﻖ ﮨﮯ۔ ﯾﮩﯽ ﻭﺟﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﻣﻀﺒﻮﻁ ﺳﮉﻭﻝ ﺟﺴﻢ ﮐﺎ ﻣﺎﻟﮏ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﭼﮫ ﻓﭧ ﮐﮯ ﻗﺮﯾﺐ ﻗﺪ ﮨﮯ۔ ﺭﻧﮕﺖ ﺑﮭﯽ ﻧﮑﮭﺮﯼ ﮨﻮﺋﯽ ﺻﺎﻑ ﮨﮯ۔ ﯾﻌﻨﯽ ﺍﯾﮏ ﻭﺟﯿﮩﮧ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﺧﻮﺑﯿﺎﮞ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺳﺐ ﻣﺠﮫ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﯿﮟ۔
ﻣﯿﮟ ﻧﮧ ﺗﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﻗﻠﻢ ﮐﺎﺭ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﮨﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﻗﺼﮧ ﮔﻮ ﺑﺲ ﺍﺳﯽ ﭘﯿﺞ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﺳﭽﺎ ﻭﺍﻗﻊ ﺁﭖ ﻗﺎﺭﺋﯿﻦ ﺳﮯ ﺷﯿﺌﺮ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺟﺴﺎﺭﺕ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ۔ ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﻟﮕﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻗﺼﮯ ﭘﺮ ﺍﭘﻨﺎ ﺗﺒﺼﺮﮦ ﺿﺮﻭﺭ ﮐﺮﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﭘﯿﺞ ﺍﻧﺘﻈﺎﻣﯿﮧ ﺳﮯ ﮔﺬﺍﺭﺵ ﮨﮯ ﮐﮯ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﯿﺞ ﮐﯽ ﻭﺍﻝ ﭘﺮ ﭘﻮﺳﭧ ﮐﺮﯾﮟ۔ﺗﻮ ﺍﺏ ﻟﻤﺒﯽ ﺗﻤﮩﯿﺪ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺑﮩﺘﺮ ﮨﮯ ﮐﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﯾﮧ ﺳﭽﺎ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﺗﺤﺮﯾﺮ ﮐﺮﻭﮞ۔
ﯾﮧ ﺁﺝ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﮫ ﺑﺮﺱ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ۔ ﻣﯿﺮﯼ ﺍﺑﮭﯽ ﻧﺌﯽ ﻧﺌﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﮐﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﺧﺎﻟﻮ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻘﺎﻝ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ۔ ﺗﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﻮﯼ

....ﻣﺎﺭﯾﮧ ﺍﺣﻤﺪ

....ﻣﺎﺭﯾﮧ ﺍﺣﻤﺪ

ﻣﯿﺮﺍ ﻧﺎﻡ ﻣﺎﺭﯾﮧ ﺍﺣﻤﺪ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ اپنے

ﻭﺍﻟﺪﯾﻦ ﮐﯽ ﺍﮐﻠﻮﺗﯽ ﺍﻭﻻﺩ ﮨﻮﮞ۔ ﻣﯿﮟ ﮐﺮﺍﭼﯽ ﮐﯽ ﺭﮨﻨﮯ

ﻭﺍﻟﯽ ﮨﻮﮞ۔ ﻣﯿﺮﮮ ﺍﺑّﻮ ﺭﯾﻠﻮﮮ ﻣﯿﮟ ﮐﺎﻓﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﭘﻮﺳﭧ ﭘﺮ

ﺟﺎﺏ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﺑّﻮ ﮐﯽ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﺷﮩﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﺳﭩﻨﮓ

ﮨﻮﺗﯽ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﺷﮩﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﻨﺎ

ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﻣﯿﺮﯼ ﺍﻣﯽ ﮐﺎ ﻣﯿﺮﮮ ﺑﭽﭙﻦ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﺍﻧﺘﻘﺎﻝ

ﮨﻮﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﯾﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﭘﮩﻠﯽ ﮐﮩﺎﻧﯽ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ

ﻣﯿﺮﯼ ﮐﮩﺎﻧﯽ ﮐﻮ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﯿﺎ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﭼﺪﺍﺋﯿﻮﮞ ﮐﯽ

ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎﻧﯿﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﺁﭖ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﺘﺎﺅﮞ ﮔﯽ۔ ﺍﺏ ﺁﺗﯽ ﮨﻮﮞ
ﮐﮩﺎﻧﯽ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ۔۔۔
ﯾﮧ ﺍﻥ ﺩﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ ﺟﺐ ﻣﯿﺮﮮ

Thursday, 3 November 2016

2-نیا چوکیدار۔۔ میری شہوت

2-نیا چوکیدار۔۔ میری شہوت
                         
میں مزے سے اس کے لنڈ کی سواری کررھی تھی ۔ اسکے لنڈ سے میری چوت فل 
ہوگئی تھی اور ہلکا سا درد بھی کر رہی تھی۔ میں اسکے لنڈ پر اوپر نیچے ہورہی تھی اور میرے ممے خوب اچھل رہے تھے، مگر اس نے اپنے ہاتھ ڈھیلے چھوڑ رکھے تھے اور میری جسم کو ٹچ بھی نہ کر رہا تھا اور اس کی آنکھیں بھی بند تھیں۔ میں کافی دیر تک اس کے لنڈ سے اپنے چوت چودتی رہی مگر اس کی منی نہ نکلی۔
پھر میں بیڈ پر لیٹ گئی اور اسے کہا کہ وہ مجھے چودے۔ وہ کھڑا ہوا اور میں نے

نیا چوکیدار۔۔ میری شہوت

 نیا چوکیدار۔۔ میری شہوت

میرے گھر میں نیا چوکیدار آیا تھا۔ لمبا سا سانولے رنگ کا پنجابی لڑکا تھا نام اس کا ساجد تھا اور مجھے وہ بہت سیکسی لگا۔ میں نے سوچ لیا کہ اس پنجابی لڑکے تنخواہ کے ساتھ کچھ بونس بھی دوں گی۔ لیکن پہلے یہ ضروری تھا کہ میں چیک کرلوں کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ میرے گھر میں کسی کو بتادے یا کسی نوکر کو بتادے جو بعد میں میرا بھانڈا پھوڑ دے۔ میرا بیڈ روم پہلے فلور پر ہے اور ہمارے گھر کا واحد بیڈ روم ہے جس کی کھڑکی گھر کے مین گیٹ کی طرف کھلتی ہے باقی سب بیڈ روم دوسری طرف ہیں اور ان کی کھڑکیاں لان میں کھلتی ہیں۔ مین گیٹ کے ایک طرف ایک چھوٹا سا کواٹر ہے جہاں ساجد آرام کرتا تھا۔
میرے ابو اکثر رات کو دیر سے گھر آتے ہیں اسلئیے جب تک ابو نہیں آتے وہ ساجد چوکسی سے گیٹ پر بیٹھا رہتا تھا تاکہ ابو کو زیادہ دیر انتظار نہ کرنا پڑے۔اس رات ابو جلدی ہی گھر آگئے تھے مگر لگتا تھا کہ ساجد کو اس کا پتہ نہیں تھا اور وہ ابھی تک گیٹ سے اندر اپنی کوٹھری کے باہر بیٹھا تھا۔ اس نے سیکوریٹی گارڈ والی نیلی یونیفارم پہن رکھی تھی اور کوئی اخبار پڑھ رہا تھا۔ میں نے چپکے سے اسے دیکھا اور اپنے کپڑے اتار دئیے۔ اب میں بالکل ننگی تھی لیکن وہ مجھے دیکھ نہیں سکتا تھا۔ میں اسے آہستہ آہستہ گرم کرنا چاہتی تھی۔ ننگی ہونے کے بعد

نجمہ کا من ۔۔۔۔۔ ایک حقیقت


نجمہ کا من ۔۔۔۔۔ ایک حقیقت


میرانام نجمہ ہے اورمیں حیدرآباد کے ایک اپر مڈل کلاس طبقے سے تعلق رکھتی ہوں میری عمر اس وقت 36 سال ہے میری شادی جوانی کے پہلے سالوں میں ہی ہوگئی تھی اور میں اس وقت تین بچوں کی ماں ہوںمیرے بڑے بیٹے کی عمر 14 سال ہے لیکن میرا جسم بہت ہی پرکشش اور خوب صورت ہے کوئی بھی مجھے پہلی نظر میں دیکھ کر یہ نہیں کہہ سکتا ہے کہ میں تین بچوں کی ماں ہوں میں نے اپنے جسم کو بہت ہی فٹ رکھا ہوا ہے جس کی وجہ سے میرا جسم سمارٹ ہے میرا قد 5 فٹ 6 انچ ہے کمر 34 اور مموں کاسائز 36 ہے میری آنکھیں کالی اور بال گھنے اور سیاہ ہیں میں حیدر آباد شہر میں اپنے خاوند اور بچوں کے ساتھ رہتی ہوں میرے خیال میں میرے میاں انور میرے ساتھ اتنی محبت کرتے ہیں کہ شائد ہی کوئی خاوند اپنی بیوی کے ساتھ کرتا ہوگا ہماری ازواجی زندگی بہت اچھی گزر رہی ہے ہم لوگ ہفتہ میں اوسطاً ایک بار سیکس ضرور کرلیتے ہیں جو کہ کسی بھی شادی شدہ جوڑے جن کی شادی کو اتنا عرصہ گزر گیا ہو کے لئے کافی ہے لیکن میرے خیال میں یہ میرے لئے کم ہے جیسے جیسے وقت گزرتا جارہا ہے میری جنسی بھوک میں اضافہ ہوتا جارہا ہے تاہم میں نے کبھی بھی ایسا نہیں سوچا کہ کسی غیر مرد کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کروں گی میرے خاوند انور کا ایک بچپن کا دوست ندیم

میرے دوست کی بہن

میرے دوست کی بہن


میں کمپیوٹر ہارڈویر اور سوفٹ ویئر کا کام کرتا ہوں۔ سیکسی سٹوری پڑھنا میرا پسندیدہ مشغلہ ہے۔عرصہ دراز سے ان سٹوریز کو پڑھ رہا ہوں۔ میں نے سوچا کیوں نہ میں بھی اپنا ذاتی تجربہ تمام لوگوں کے ساتھ شیئر کروں۔ یہ میرا پہلا سیکس تھا اور یہ بالکل سچی کہانی ہے۔ امید ہے کہ تمام دوستوں کو پسند آئے گی۔
میں اپنے ایک دوست سے ملنے اس کے گھر جا رہا تھا کہ اس کے گھر سے پہلے گلی میں ایک لڑکی اپنے دروازے میں کھڑی تھی

میری سہیلی کا بھائی

میری سہیلی کا بھائی


میں والدین کی اکلوتی اولاد ھوں میں جب پیدا ہوئی تو گھر والے بہت خوش ہوئے کیونکہ میں شادی کے آٹھ سال بعد پیدا ہوئی تھی میں گھر والوں کی آنکھ کا تارا ھوں بچپن سے ہی میں بہت خوبصورت ھوں گول مٹول چہرہ اوپر سے نیلی آنکھیں گورا رنگ اور گال ایسے سرخ جیسے قندھاری انار ھوں دیکھنے والی پہلی نظر میں مجھے ایک خوبصورت پٹھانی سمجھتے ہیں 
جب بھی کوئی مہمان ہمارے گھر آتا تو وہ مجھے ضرور گود میں اٹھاتا کیونکہ میں بالکل گڑیا کی طرح لگتی تھی 
جب میں چار سال کی ہوئی تو گھر والوں نے مجھے شہر کے سب سے بہترین سکول میں داخل کروایا ، میں کلاس کی سب سے حسین لڑکی تھی ایک تو میں حسین تھی اور اوپر سے ذھین بھی ، اسلئے کلاس کی سب ٹیچرز مجھے بہت پسند کرتی تھیں 
جب میں تیسری جماعت میں آئی تو میرے محلے کی ایک لڑکی میری کلاس میں داخل ہوئی اس کا نام ثنا تھا چند ہی دنوں میں ہم سہلیاں بن گئیں اور کھیلنے

عائیشہ کی چودائی

عائیشہ کی چودائی


میرے پیارے چدکڈ بھائیو! اور چداسي بہنوں ! مے آج آپ سے اس وقت سے واقعے کو شیئر کرتا ہوں جب مجھے یہ پتہ بھی نہیں تھا کہ لںڈ کیا ہوتا ہے اور چوت کیا ........ مے کیسے اتنا چدکڈ ہوا آج یہ آپ سب کو بتاتا ہوں .
مے لںڈ اؤر چوت دونوں کو ہی سسسو کہتا تھا اور اکثر سوچتا تھا کہ میری اور لڑکیوں کی سسسو میں فرق کیوں ہے ، چوچیاں کے لئے اتنا سمجھ گیا تھا کہ ان میں سے دودھ نکلتا ہے اور لےڈيذ بچوں کو چوچیوں ہی دودھ پلاتي ہیں . لیکن باقی لںڈ اؤر چوت کے عمل - كلاپو سے بالکل ناواقف تھا . سو جب مجھے کچھ پتہ ہی نہیں تھا تو میرا چوت اؤر چوچیوں میں کوئی انٹرسٹ نہیں تھا کیونکہ چوت گھر میں ننگی کھیلتی چھوٹی بہنوں کی اور چوچیاں چاچی اور امی کی دودھ پلاتے میں روز دیکھتا تھا . لیکن ایک دن مجھے لںڈ اؤر چوت

میری بڑی گانڈ دیکھ کر لڑکوں کی حالت خراب ہو جاتی ہے


میری بڑی گانڈ دیکھ کر لڑکوں کی حالت خراب ہو جاتی ہے 

میرا نام کومل ہے. میری عمر 27 سال ہے اور میں شادی شدہ ہوں. میرے شوہر آرمی میں ہیں. میں اپنے ساس - سسر کے ساتھ اپنے سسرال میں رہتی ہوں. شوہر آرمی میں ہیں تو اس وجہ سے میں کئی کئی ماہ لنڈ کو ترستي رہتی ہوں. ویسے تو میرے ارد گرد گلی محلے میں بہت سارے لنڈ رہتے ہیں پر ساس - سسر کے ہوتے یہ میرے کسی کام کے نہیں.
میری گلی کے سارے لڑکے مجھے پٹانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں. میرے ممے لڑکوں کی نیند اڑانے کے لئے کافی ہیں. میری بڑی سی گانڈ دیکھ کر لڑکوں کی حالت خراب ہو جاتی ہے اور وہ کھڑے کھڑے لنڈ کو ہاتھ میں پکڑ

2-سمیرا میری پیاری سالی

 2-سمیرا میری پیاری سالی


اگر میں تمہاری یہ طلب پوری کردوں تو؟
وہ میری بات سن کر اچھلی ایسے جیسے کسی سانپ کو دیکھا ہو۔ اور حیران نظروں سے میری جانب دیکھنے لگی، پھر میں نے اسکو باتوں میں لگایااور یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ دیکھو تم بھی جوان ہو اور میں بھی مجھے بھی سیکس کی ضرورت ہے اور تمہیں بھی تم اسکے بغیر نہیں رہ سکتی میں اپنی بیوی کے بغیر نہیں رہ سکتا۔ آج کی رات ہم دونوں اپنی ضرورت پوری کرسکتے ہیں اگر تم چاہو اور کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا۔ وہ پھٹی پھٹی نظروں سے مجھے دیکھتی رہی اور کچھ نہ بولی۔ پھر میں نے دوبارہ اس سے یہ ہی سوال کیا مگر اس نے کوئی جواب نہیں دیا مگر سر جھکا کر بیٹھی رہی۔
میں اسکے پاس سے اٹھا اور کہا تم اپنے کمرے میں جاؤ اور سوچو پھر اگر تم راضی ہو تو آجانا واپس نہیں تو سمجھ لینا ہمارے درمیان کوئی بات نہیں ہوئی۔۔ یہ کہہ کر میں اپنے بیڈ پر بیٹھ گیا وہ بھی خاموشی سے اٹھی اور کمرے سے باہر نکل گئی۔ اب میں سوچ رہا تھا کہ جو پتہ چلا ہے وہ سر ہوگا کہ نہیں۔ ایسا تو نہیں کہ یہ رات خالی جائے گی۔لیکن تقریباً آدھے گھنٹے بعد ہی میرے دروازے پر دوبارہ دستک ہوئی میں خوشی سے اچھل پڑا اور جاکر دروازہ کھولا تو دروازے پر سمیرا سر جھکائے کھڑی تھی۔

سمیرا میری پیاری سالی

سمیرا میری پیاری سالی

یہ کہانی جو میں آپ لوگوں کو سنانے جا رہا ہوں یہ میری اور میری سالی کی ہے۔میری شادی میری پسند سے ہوئی تھی۔ میری بیوی ایک خوبصورت ترین اور سیکی عورت ہے۔ اور میری سالی بھی کسی سیکس کی پڑیا سے کم نہیں تھی۔ میری شادی کو تین سال ہو چکے تھے میری بے تکلفی میری سالی کے ساتھ کافی زیادہ تھی۔ میرا سسرال پٹھان فیملی سے تعلق رکھتا ہے انکے خاندان کی ساری لڑکیاں ایکدم سرخ سفید ہیں۔ اور بہت ہی خوبصورت اور سیکسی۔
میری سالی کی عمر اس وقت بیس سال تھی جبکہ میری بیوی بائیس سال کی تھی اور میری اپنی عمر اٹھائیس سال تھی۔ میں اس وقت ایک کمپنی میں بہت اچھی جاب پر تھا میرا ٹرانسفر کمپنی نے ایک دوسرے شہر کردیا تھا جہاں نہ تو میرے گھر والے تھے اور نہ ہی میرے سسرال والے یہ دونوں ایک ہی شہر میں رہتے تھے۔ میں اپنی بیوی کو لے کر اس گھر میں شفٹ ہو گیا تھا۔ میری بیوی کا نام حمیرا تھا جبکہ میری سالی کا نام سمیرا تھا۔ ایک دن

Aunty Shakeela ki Chudai

Aunty Shakeela ki Chudai

Hello Friends, Mera Nam Kamran hy .... main Sialkot main Rehta hon aur main MSc Mathematics ka student hun, Ya un dino ki bat hay jab main MSc 1st Year main tha aur meri umer almost 22 Year ki thi.... Meri aunty ka nam Shakeela hay jo umer main muj sy 5 Sal Bari hay aur un dino wo Federal Urdu University main Lecturer thi....
To friend hoa kuch is tra k main perhai main bht weak tha, roz roz meri shikayat any lagi thi mery gher university sy... aur mera nam struck off kerny tak bat puhance gai q k mera result din badin weak hota jaa raha tha... main perhai to kerta tha per concept clear nahi hota tha... Phir kuch din to esy hi chal raha akhir kar abu ny mujy tution rakhwa di meri aunty k pas.... Aunty shakeela Mathematic ko perhaya kerti thi tution per... Aunty mery Papa ki Cousin hain aur meri phupho lagti hain... un ki nai nai shadi hoi hy but abi koi baby nahi hay....
Anyhow, main aunty k pas study shuru ker di.... un ka gher hamary gher say 10 mint k fasly per tha... aunty ny mujy alag sy time dy dia k main sham 5 bajy aya kerun perhny aur rat 8 bajy tak perha kerun.... main ny perhai start ker di... wo jb mujy smja rahi hoti thin to thora jhuk ker copy per questions kerwati thi to un k boobs thory thory nazer aty they un k galy main sy.... aur meri jb

Nabila Housewife From Sahiwal Punjab

Nabila Housewife From Sahiwal Punjab

Mera name irfan hai aur mein sahiwal mein rehta hun.Yeh story aj se 2 sal pehly ki hai .
Meri aik dost thi jis ka name nabeela tha . Os ka husband mulk se bahar gia hua tha is liye hum din aur rat aik dusry se phone per bat kerty thy aur 4 se 5 ghanty din ko aur itna he rat ko bat kia kerty thy aur hum aik dusry k bohat aadi ho gay thy . Jab tak aik dusry se bat na ker laity to chain ni ata tha . Hum aik dusry se phone sex kia kerty thy lakin real mein kbi sex ni kia tha , is ki waja ye thi k wo ghr se akaili bahar ni nikal sakti thi . Wo dusry city k gaon mein rehni wali thi aur jab k mein sahiwal city ka rehny wala tha aur mein ne kbi rat ko os k ghr jany ka risk na lia tha kafi dafa os ne kaha k aj rat ghar aa jao lakin mein ne inkar ker dia aur os ko city anay ka kaha beshak wo apny shehr mein aye .
Is tarah humein bat cheet kerty mean k phone sex kerty 6 month se ziada arsa ho gia tha .
Aik din wo kehny lagi k

8 inch Lamba Lund Or Poonam Aunty..

8 inch Lamba Lund Or Poonam Aunty..

Mera nam Poonam Agarwal hai. Main 46 saal ki aur gore rang ki ek shadishuda aurat hun. Main ab to chudate chudate kafi moti ho gayi hun aur meri figure ab 42-32-40 hai par shadi ke waqt main bilkul slim thi. Meri height bhi karib 5’ 4” hai. Main BA pass hoon. English aati hai par fluently bol nahi pati. Foreign accent main boli hui English to kabhi kabhi samajh bhi nahi pati. Meri shadi aj se 23 sal pehle hui thi. Mere husband Piyush Agarwal ek engineer hain aur sanwale coulour ke hain. Piyush ek MNC main service karte hain. Woh mujhe bahut pyar karte hain. Hum Delhi main rehte hain. Mere sirf ek beta hai jo ab 20 sal ka hai aur south India ke ek engineering college me hostel me reh kar engineering degree kar raha hai. Mere husband Piyush ke sath meri s.ex life bahut hi acchi hai kyunki Piyush se.x me bahut maza lete hain aur mujhe bahut garam kar ke chodte hain, halanki shadi ke waqt

Behan Ki Choot Chati or Gaand Mari..

Behan Ki Choot Chati or Gaand Mari..

Hi i m robin age 19 saal mein.Aur mein stundent hun aur job karta hun.Hum 4 family member hai Mere didi jo ko mujhse 3 saal badi hai mujhe bahut achi lagti hai unki choochi kya kamal ki hai.Aur aksar unko mein jab wo nahate hai to hamare bathroom mein gate ke niche dimak lag jane ke karan gate ke niche se nazara saaf dikhata hai aur unhe aksar nahata hua dekhta bhi hun.
Aur kabhi kabhi jab wo so jate to mein unke pass jakar unke mast Niples

Fuck Me Bhai

Fuck Me Bhai


Hi my dear friends, I am baju from haryana and i am a regular reader of desi kahani. Mujhe behen bhai ki kahaniyan bahut acchi lagti hain vaise to meri koi real behen nahi hai par mere mama ki ladki jise main apni sagi behen ki tarah hi samajhta tha. uska naam kamali hai. wo 20 saal ki hai rang jyada gora nahi par saaf hai nain naksh kisi ko bhi pagal bana sakte hain. sabse attractive uske andar uski adayein or uska figure hai uska figure 34 26 37. hai. boobs bahut bade nahi par kafi sakht or gol hain. Jab uski matkati huyi gaand ko koi budha bhi dekh le to uska lund bhi sur kar ke khada ho jaye.

Meri Behan ki Khoobsurt Choot..

Meri Behan ki Khoobsurt Choot..

Hello dosto mera naam raj hai aur mein 23 saal ka hoon. main aap logo k beech apni pahli ghatna pes kar raha hoon joki mere aur meri badi didi k beech ki hai didi ki shadi abhi do mahine pahle hi hue hai . Name hai anita age hai 26 saal hight hai 5.5feet size hai 26-24-28 .ek dum mast maal hain. ghar k log bahar gaye the per mein aur didi ghar per the kyu ki didi exam chal raha tha aur exam dilane ka kaam mera tha isilye mein ghar per tha.garmi k din the didi ko paper dilane ke bad hum ghar aa gaye. didi ne transparent nighty pahan rakhi thi unki bra aur panty dono dikh rahi. Garmi hone k karn kitchen mein didi ne nighty upar kamar tak utha k kamar me bandh liya aur khana banana lagi main tv dekh raha tha isliye nischint thi mujhe pyas lagi to main kitchen mein chala gaya didi ki gori gori gaand dekha kar

Behen Ke Saath Raat Mein Bister Garam..

Behen Ke Saath Raat Mein Bister Garam..

Hello doston. Aaj main aapko apni aur apni badi behen ki ek kahani sunaane jar aha hun. Pehle uske bare mein thoda bataun.

Meri behen mujhse 3 saal umr mein badi hai. Ab to uski shaadi ho chuki hai magar ye kahani kuch saal pehle ki hai. Weh kaafi sundar hai dikhne mein aur boobs medium size ke hain. Honth pink colour ke mast ras bhare hain. Niche ki taraf aate hue uske chootad thode mote hain jo ladkiyon ke bohaut hi sexy lagte hain. Agar main uske piche khada ho jaun to lund sidhe chutad ke andar gaand mein ghusta hai.
To shuru iss tarah hua jab uske boobs

Behan Ko Randi Ki Tarah Choda

Behan Ko Randi Ki Tarha Choda..

Hello Friends Ma Urdu incest Stories ka bahat purna reder hoon. Mera nam akash hai..Main b-tech student hoon.Mera umar 20 sal hai.Ya kahani mera or mera bade papa ki ladki ka bich hui sex ka bare main hai. Jyada time na leta hua main story par ata hoon.Mera didi ka nam puja hai.Wo mujhse 2 sal badi hain.Bachpan se to unke lya koi kharap felings nehi tha..Bas +2 ka bad se jab se maine bhai behan wal sex stories padha hai tab se unke liya kharap feelings ane laga.Unke boobs ka size to mujhe exatly pata nehi hai phir v 32 hoga..Height 5 ft.Hai..Dekhne main average hain.And colour v thik tha hai..Fig 32-28-34 tha.Bas jab se main unko bure najar se dekhta tha tabse bas unka boobs dekhta tha..Gand dekhta tha..

Friday, 23 September 2016

میرا نام پری زاد ہے

میرا نام پری زاد ہے

دوستو میرا نام پری زاد ہے اور میں آپ کی خدمت میں اپنی کہانی لے کر حاضر ہوا ہوں۔اگر پسند آئے تو اپنی قیمتی آرا سے نوازنا مت بھولیے گا۔میرا فیس بک اکاؤنٹ ہیک ہوگیا ہے۔لیکن آپ میری ای میل پر اپنی رائے دے سکتے ہیں۔
اس داستان کے مرکزی کردار ایک خاتون فردوسی اور ایک (جن ) اگناس ہیں۔ باقی کردار ثانوی ہیں ان ہی میں ایک چوہدری بلال تھے جو ایک پنڈ کے چوہدری تھے شادی شدہ تھے اور ان کے تین بچے تھے ۔ان کی بیگم کا نام فردوسی بیگم تھا۔ بیان کیا جاتا ہے کہ فردوسی بیگم بہت ہی حسین وجمیل خاتون تھیں ۔ان کے حسن کے چرچے دور دور تک تھے۔وہ صرف حسین ہی نہیں تھیں بلکہ کافی دلکش شخصیت کی مالک بھی تھیں ۔تین بچوں کی ماں بننے کے باوجود بھی ان کے سراپا میں ایک عجیب سی جنسی کشش